تو کون ہے ، میرا کیا لگتا ہے
بار ہاں دل میں سوال آتا ہے
آنْچ آئے گرتی ہوئی بوندوں سے جب
مجھ کو یہ خیال آتا ہے
اپنی ناکامیاں اپنے درد یوں تو
چھپانا تجھے کمال آتا ہے
جان لیتی ہیں پھر بھی آنکھیں میری
تجھے کب کیا خیال آتا ہے
آنسوں تیرے ابھریں نگاہوں سے میری
ایسی چاہت کو کب زوال آتا ہے
Posted on Jul 11, 2011
سماجی رابطہ