تجھ سے مل کر بھی کچھ خفا ہیں ہم

تجھ سے مل کر بھی کچھ خفا ہیں ہم
بے مروت نہیں تو اور کیا ہیں ہم

ہم غم کارواں میں بہتے تھے
لوگ سمجھے کے شکستہ پا ہیں ہم

ایس طرح سے ہمیں رقیب ملے
جیسے مدت کے آشْنا ہیں ہم

راکھ ہیں ہم اگر یہ آگ بجھے
جز درد و غم کے اور کیا ہیں ہم

خود کو سنتے ہیں اس طرح جیسے
وقت کی آخری صدا ہیں ہم

کیوں زمانے کو الزام دیں فراز
وہ نہیں ہیں تو بے وفا ہیں ہم . . . . !

Posted on Dec 17, 2011