تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا
تم کسی دھند میں لپٹی ہوئی تنہائی ہو
میری شہرت ہو ، دعا ہو ، مری رسوائی ہو
بات کرتی ہو ، کبھی چپ میں بکھر جاتی ہو
کیوں میری روح کے گوشوں پر ستم ڈھاتی ہو
تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا
گنگناتی ہو تو یہ محسوس ہوتا ہے مجھے
جیسے دریاؤں کے ساحل سے سدا آتی ہے
پاس آتا ہوں تو خوابوں میں اتر جاتی ہو
دور جاتا ہوں تو دامن سے لپٹ جاتی ہو
تم میرے پاس ہو نہ دور ہو میرے دل سے
تم میری کون ہو ، تم سے ہے تعلق کیسا
Posted on Oct 13, 2012
سماجی رابطہ