اداس مت ہوا کرو

تمہیں اُداس دیکھ کر ،
کسی کے رنگ کھو گئے ،
کہیں پے چاند بجھ گیا ،
کہیں ستارے سو گئے ،

کہیں پے بارشوں کی رت ،
غضب کی پیاس بن گئے ،
کوئی باہر روٹھ کر ،
سراپا آس بن گئے ،

کسی کے موسموں کو یوں ،
عذاب مت دیا کرو ،
اُداس مت ہوا کروں ،
اُداس مت کیا کرو . . . . . . . ! ! ! ! ،

Posted on Feb 16, 2011