وفا رسواء نہیں کرنا

وفا رسواء نہیں کرنا ،
سنو ! ایسا نہیں کرنا

میں پہلے ہی اکیلا ہوں
مجھے تنہا نہیں کرنا

میری ان آنکھوں کو
کبھی صحرا نہیں کرنا

جدائی بھی جو آ جایا
تو دل چھوٹا نہیں کرنا

بھروسہ بھی ضروری ہے
مگر سب کا نہیں کرنا

مقدر پھر مقدر ہے
کبھی دعوہ نہیں کرنا

جو لکھا ہے ضرور ہوں گا
کبھی شکوہ نہیں کرنا . . . . !

Posted on Jun 07, 2012

وفا رسواء نہیں کرنا

وفا رسواء نہیں کرنا

وفا رسواء نہیں کرنا سنو ! ایسا نہیں کرنا
میں پہلے ہی اکیلا ہوں مجھے تنہا نہیں کرنا

میری ان جھیل آنکھوں کو کبھی صحرا نہیں کرنا
جدائی بھی جو آ جائے تو دل چھوٹا نہیں کرنا

بہت مصروف ہو جانا مجھے سوچا نہیں کرنا
بھروسہ بھی ضروری ہے مگر سب کا نہیں کرنا

مقدر پھر مقدر ہے کوئی دوا نہیں کرنا
میری تکمیل تم سے ہے مجھے آدھا نہیں کرنا

Posted on Feb 16, 2011