وہ زمانے کدھر گئے

اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے؟
وہ عمر کیا ہوئی ، وہ زمانے کدھر گئے؟
ویراں ہیں صحن و باغ، بہاروں کو کیا ہوا
وہ بلبلیں کہاں وہ ترانے کدھر گئے؟

تھے وہ بھی کیا زمانے کہ رہتے تھے ساتھ ہم
وہ دن کہاں ہیں اب وہ زمانے کدھر گئے؟
ہے نجد میں سکوت ہواؤں کو کیا ہوا
لیلائیں ہیں خموش دیوانے کدھر گئے؟

صحراء و کوہ سے نہیں اٹھی صدائے درد
وہ قیس و کوہکن کے ٹھکانے کدھر گئے؟
اجڑے پڑے ہیں دشت غزالوں پہ کیا بنی
سوتے ہیں کوھسار دیوانے کدھر گئے؟

وہ ہجر میں وصالت کی امید کیا ہوئی
وہ رنج میں خوشی کے بہانے کدھر گئے؟
غیروں سے تو امید وفا پہلے نہ تھا
رونا یہ ہے کہ اپنے بیگانے کدھر گئے؟

دن رات میکدے میں گزرتی تھی زندگی
اختر وہ بے خودی کے زمانے کدھر گئے

Posted on May 19, 2011