یہ دل یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا آوارَگی

یہ دل یہ پاگل دل میرا کیوں بجھ گیا آوارَگی
اس دشت میں اک شہر تھا وہ کیا ہوا آوارَگی

کل شب مجھے بے شکل سی آواز نے چونکا دیا
میں نے کہا تو کون ہے اس نے کہا آوارَگی

اک تو کے صدیوں سے میرے ہمراہ بھی ہمراز بھی
اک میں کے تیرے نام سے نا آشنا آوارَگی

یہ درد کی تنہائیاں یہ دشت کا ویران سفر
ہم لوگ تو اکتا گئے اپنی سنا آوارَگی

اک اجنبی جھونکے نے جب پوچھا میرے غم کا سبب
صحرا کی تپتی ریت پر میں نے لکھا آوارَگی

کل رات تنہا چاند کو دیکھا تھا میں نے خواب میں
محسن مجھے راس آئے گی شاید سدا آوارَگی . . . !

Posted on Nov 19, 2011