ایک دوجے پہ مرتے تھے ہم پیار کی باتیں کرتے تھے
خوابوں میں کھوئے رہتے تھے بانہوں میں سوئے رہتے تھے
ہم عاشق تھے دیوانے تھے اس دنیا سے بیگانے سے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
کہتے تھے کچھ سنتے تھے ہم پھول وفا کے چنتے تھے
کبھی ہستے تھے کبھی روٹ تھے ہم یار جدا جب ہوتے تھے
ہمیں سب کچھ اچھا لگتا تھا افسانہ سچا لگتا تھا
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
تنہائی میں جب ملتے تھے دل میں ہل چل سی ہوتی تھی
ہم دونوں جاگتے رہتے تھے جب ساری دنیا سوتی تھی
جب یاد تمہاری آتی تھی چاہت کے نغمے گاتے تھے
بیچین دیوانی دھڑکن کو بہلاتے تھے سم جاتے تھے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
ایک دوجے پہ مرتے تھے ہم پیار کی باتیں کرتے تھے
خوابوں میں کھوئے رہتے تھے بانہوں میں سوئے رہتے تھے
ہم عاشق تھے دیوانے تھے اس دنیا سے بیگانے سے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے . . . !
یہ ان دنوں کی بات ہیں جب ہم پاگل پاگل پھرتے تھے
Posted on May 14, 2012
سماجی رابطہ