ایسے ہوتے ہیں دوست

ایسے ہوتے ہیں دوست

خوشی بھی دوستوں سے ہے

غم بھی دوستوں سے ہے

تکرار بھی دوستوں سے ہے

پیار بھی دوستوں سے ہے

روٹھنا بھی دوستوں سے ہے

منانا بھی دوستوں سے ہے

بات بھی دوستوں سے ہے

مثال بھی دوستوں سے ہے

نشہ بھی دوستوں سے ہے

شام بھی دوستوں سے ہے

زندگی کی شروعات بھی دوستوں سے ہے

زندگی میں ملاقات بھی دوستوں سے ہے

محبت بھی دوستوں سے ہے

عنایت بھی دوستوں سے ہے

کام بھی دوستوں سے ہے

نام بھی دوستوں سے ہے

خیال بھی دوستوں سے ہے

ارمان بھی دوستوں سے ہیں

خواب بھی دوستوں سے ہے

ماحول بھی دوستوں سے ہے

یادیں بھی دوستوں سے ہے

ملاقاتیں بھی دوستوں سے ہیں

سپنے بھی دوستوں سے ہیں

اپنے بھی دوستوں سے ہیں

یا یوں کہوں یارو

اپنی تو دنیا ہی دوستوں سے ہے .

Posted on Feb 16, 2011