اگر وہ مہربان ہوتا

اگر وہ مہربان ہوتا

اگر وہ مہربان ہوتا
تو میری آنکھ میں نا
جھلملاتی یہ نمی ہوتی
نا میرے دل کی وادی میں
خزاں کا کارواں رکتا
اگر وہ مہربان ہوتا
میری بے نور آنکھوں میں
ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر
وہ کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو اپنے
ہاتھوں میں لے کر وہ یہ کہتا
محبت روشنی ہے
رنگ ہے خوشبو ہے
ستارا ہے
قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے
مگر ایسا وہ تب کہتا
اگر وہ مہربان ہوتا . . . . ! ! ! !


Posted on Feb 16, 2011

اگر وہ مہربان ہوتا

اگر وہ مہربان ہوتا

اگر وہ مہربان ہوتا
اگر وہ مہربان ہوتا
تو میری آنکھ میں نا
جھلملاتی یہ نمی ہوتی
نا میرے دل کی وادی میں
خزاں کا کارواں رکتا
اگر وہ مہربان ہوتا
میری بے نور آنکھوں میں
ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر
وہ کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو اپنے
ہاتھوں میں لے کر وہ یہ کہتا
محبت روشنی ہے
رنگ ہے خوشبو ہے
ستارا ہے
قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے
مگر ایسا وہ تب کہتا
اگر وہ مہربان ہوتا . . . . ! ! ! !


Posted on Feb 16, 2011