بھول گیا ہوں مسکرانا کوئی مجھے ہنسائے ذرا

بھول گیا ہوں مسکرانا کوئی مجھے ہنسائے ذرا

جذباتوں کو میرے کوئی ڈھونڈ کے لاؤ ذرا ،
بھول گیا ہوں مسکرانا کوئی مجھے ہنسائے ذرا ،
چھونے سے بھی کسی کے احساس نہیں ہوتا ،
کوئی میرے دل کی دھڑکنوں کو ہاتھ لگائے ذرا ،
رک گئی ہیں میری سانسیں راہ میں ہی کہیں ،
میری زندگی کے لیے کوئی ان کے گھر کا رستہ انکو دکھائے ذرا ،
شاید مرنے کے بعد ہی اسے مل پاؤں میں ،
کہو موت کے فرشتوں سے آکر میری روح کو لے جائے ذرا .

Posted on Feb 16, 2011