میری تم سے گزارش ہے
میری تم سے گزارش ہے ، وفاؤں کا بھرم رکھنا
چلے آنا میری خاطر ، صداؤں کا بھرم رکھنا
چراغ جانِ نہیں بجھتا ، ہوا مایوس ہوتی ہے
اسے آتا نہیں شاید ، ہواؤں کا بھرم رکھنا
مجھے لوگوں نے محفل میں ہمیشہ ہنستے دیکھا ہے
میری فطرت میں شامل ہے ، اناؤں کا بھرم رکھنا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ