چھپ چھپ کے شگافوں سے
ایک بار ہی جی بھر کے سزا کیوں نہیں دیتے ؟
گر حرف غلط ہوں تو مٹا کیوں نہیں دیتے ؟
سایہ ہوں تو پھر ساتھ نا رکھنے کا سبب کیا ؟
پتھر ہوں تو رستے سے ہٹا کیوں نہیں دیتے ؟
رہزن ہو تو پھر شوق سے لوٹو میری دنیا ،
رہبر ہو تو پھر گھر کا پتہ کیوں نہیں دیتے ؟
اب شدت ارمان سے میرا دم گھٹنے لگا ہے ،
تم ریشمی زلفوں کی ہوا کیوں نہیں دیتے ؟
چھپ چھپ کے شگافوں سے مجھے یوں تو نا جھانکو ،
تم راہ کے دیوار گرا کیوں نہیں دیتے ؟
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ