فضاؤں میں رنگ بھرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
مجھے بیچین کرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
اسی احساس کا نشہ لیے پھرتا ہوں دنیا میں اکیلا …
میری خاطر سنورتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
مجھے یہ چاندنی راتیں بہت بے کیف لگتی ہیں …
جب میری آنکھوں میں اُبھرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
کوئی چہرہ میری آنکھوں کو خیرہ نہیں کر سکتا …
مجھے مدھوش کرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
میری بستی سے شاید اس لیے تم دور رہتے ہو …
گہن لگنے سے ڈرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
توجہ کس قدر دینے لگا ہوں آج کل خود پر …
میرے چاروں طرف جب سیاہ رات آتی ہے …
تو پھر مجھ میں اُترتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ …
میرے سے یوں ہی تم اپنی دوستی رکھنا …
اندھیرے میں نکھرتا ہے تمہارا چاند سا چہرہ . . . !
Posted on Feb 20, 2012
سماجی رابطہ