گر میں خاموش ہوں پل پل

گر میں خاموش ہوں پل پل ،
یہ نا سمجھنا ،
میرے دل میں
بات نہیں ،
سینے میں جذبات
نہیں ،
اور جزبوں
کا پاس نہیں ،
ان کاموش لبوں میں پنہاں ،
کیا کوئی مفہوم نہیں ،
دل ہے
میرا ایک سمندر ،
پیار بھرا ہے جس
کے اندر ،
رگ رگ میں ہے تیری خوشبو ،
نس نس میں ہے تیری خوشبو ،
تو ہی بسا
ہے من کے اندر ،
لیکن یہ سب کیسے
کہہ دوں ،
میرے جذبے ،
سچے جذبے ،
سچے جذبے ،
میرا دل بس یہ
کہتا ہے ،
سچ ، کرنوں جیسا
مہکے مہکے پھول
جیسا ،
لفظ انکی پہچان
نئی
اور زبان معراج
نہیں
سچے جذبے ،
لفظوں کے محتاج نہیں . . . !

Posted on Feb 17, 2012