خواب میں آ کر وہ میری نیند اڑاتی تھی بہت ،
ہر گھڑی وہ دیکھ کر مسکراتی تھی بہت ،
چھوڑ ہی دینا پڑا گھبرا کر اس کے شہر کو ،
یاد اسکی رات دن مجھ کو رلاتی تھی بہت ،
اپنی بانہوں میں جب جا کر لیتی تھے رنج و الم ،
آ کے ایک انداز میں مجھ کو ہنساتی تھی بہت ،
اپنے دل کی بات وہ مجھ سے کبھی کہتی نا تھی ،
دوسروں کے پیار کے قصے سناتی تھی بہت ،
چاہتی تھی صرف میری ہی نظر اس پر پڑے ،
غیر کی نظروں سے وہ خود کو بچاتی تھی بہت ،
دن تو کٹ جاتا تھا میرا دوستوں کے ساتھ میں ،
رات میں لیکن وہ مجھ کو یاد آتی تھی بہت . . . !
Posted on Feb 18, 2012
سماجی رابطہ