اک آرزو ہے پوری پروردگار کرے

اک آرزو ہے پوری پروردگار کرے
میں دیر سے جاؤ وہ میرا انتظار کرے

اپنے ہاتھوں سے سنواروں زلفین اس کی
وہ شرما کے محبت کا اقرار کرے

ہو شب وصل ایسی یا رب کے
بھیگی زلفوں سے مجھے بیدار کرے

جب اسے چھوڑ کے جانا چاہوں وصی
وہ روکے اور اک رات کا اصرار کرے

میں کسی اور کی ہو نہیں سکتی
یہ وعدہ وفا بار بار کرے

Posted on Jul 05, 2011