اک موم کی گڑیا ہے

اک موم کی گڑیا ہے
اک پریم کہانی ہے
اک شاخ ہے نازک سی
کلیوں کی جوانی ہے
وہ پھول کی تتلی ہے
شعلہ ہے کے پانی ہے
ہے شان سمندر کی
لہروں میں روانی ہے
وہ نور سحر ہے
یا شام سہانی ہے
دیکھوں تو سپنا ہے
سوچوں تو کہانی ہے
کیا نام رکھوں اس کا
کیا بات کہوں اس سے
وہ دن کا اجالا ہے
وہ رات کی رانی ہے
اک موم کی گڑیا ہے
اک پریم کہانی ہے

Posted on Sep 05, 2011