موت کی رہ گزر میں ہوتی ہے ،
زندگی جب سفر میں ہوتی ہے .
ان کے گھر میں چراغ جلتے ہیں ،
روشنی میرے گھر میں ہوتی ہے .
کیا محبت اسی کو کہتے ہیں ،
کیوں یہ سوزش جگر میں ہوتی ہے .
انکا آنا ہے موت کا آنا ،
زندگی تو خبر میں ہوتی ہے .
کیا ضروری کے ایسی دل میں ہو ،
جیسی نفرت نظر میں ہوتی ہے .
جو بھی کہنا ہے صاف صاف کہو ،
مجھ کو الجھن اگر میں ہوتی ہے .
پانی ہوتا ہے آنکھ میں منظر ،
آگ بھی چشم تر میں ہوتی ہے . . . !
Posted on Aug 13, 2012
سماجی رابطہ