جانے والا چلا گیا

جانے والا چلا گیا

ہر خوشی اب جدا سی لگتی ہے
زندگی اب خفا سے لگتی ہے

جانے والا چلا گیا تو تو چھوڑ کر مجھے
دنیا کے ہر رستے ہر موڑ پر
تیری ضرورت سی لگتی ہے . .

تیرے آنے کی امید پر بیٹھے ہیں زندہ
کے اب تو سورج کی ہر کرن . .
تیرے آنے کی روشنی سی لگتی ہے

زندہ ہوں یہ میری مجبوری ہے . .
اگر ہوتا تیرا ساتھ . .
تو موت بھی زندگی سی لگتی ہے

مر جاؤں اسکا غم نہیں ہے مجھے اور شاید . .
مجھے درد دینے میں تجھے خوشی سی لگتی ہے

Posted on Feb 16, 2011