کبھی یوں بھی تو ہو
دریا کا ساحل ہو
پورے چاند کی رات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
سونی ہر محفل ہو
کوئی نہ میرے پاس ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
یہ بادل ایسا ٹوٹ کہ برسے
میرے دل کی طرح ملنے کو
تمہارا دل بھی ترسے
تم نکلو گھر سے
کبھی یوں بھی تو ہو
تنہائی ہو دل ہو
بوندیں ہوں برسات ہو
اور تم آؤ
کبھی یوں بھی تو ہو
Posted on Mar 25, 2013
سماجی رابطہ