کسی دن
کسی دن میرے گھر آؤ
میرے کمرے میں بیٹھو
اور ایک ایک شہ کو غور سے دیکھو
بُک شیلف میں پڑی ہوئی کتابیں اور ڈائریاں
گلدان میں مرجھائے ہوئے پھول
دراز میں موجود کیسٹس
دیواروں پر کھدے ہوئے حروف
اور بستر پر نقش بے قراری
تم پر عیاں کرے گی .
کے میری آرزوں نے کس طرح تمھاری آرزو کی
اور کیسے میرے خوابوں نے تمھارے خواب دیکھے
اگر ہو سکے تو . . .
کسی دن میرے گھر آؤ .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ