کیا ہے پیار جسے ہم نے زندگی کی طرح

کیا ہے پیار جسے ہم نے زندگی کی طرح

کیا ہے پیار جسے ہم نے زندگی کی طرح
وہ آشْنا بھی ملا ہم سے اجنبی کی طرح


بڑھا کے پیاس میری اس نے ہاتھ چھوڑ دیا
وہ کر رہا تھا مروت بھی دللگی کی طرح


کسے خبر تھی بڑھےگی کچھ اور تاریکی
چھپے گا وہ کسی بدلی میں چاندنی کی طرح


کبھی نا سوچا تھا ہم نے قتیل اس کے لیے
کرے گا ہم پہ ستم وہ بھی ہر کسی کی طرح

Posted on Feb 16, 2011