Object reference not set to an instance of an object.

کوئی دیوانہ کہتا ہے ، کوئی پاگل سمجھتا ہے

کوئی دیوانہ کہتا ہے ، کوئی پاگل سمجھتا ہے

کوئی دیوانہ کہتا ہے ، کوئی پاگل سمجھتا ہے
مگر دھرتی کی بے چینی کو بس بادل سمجھتا ہے
میں تجھ سے دور کیسا ہوں ، تو مجھ سے دور کیسی ہے
یہ تیرا دل سمجھتا ہے یا میرا دل سمجھتا ہے

محبت ایک احساسوں کی پون سی کہانی ہے
کبھی كبیرہ دیوانہ تھا ، کبھی میرا دیوانی ہے
یہاں سب لوگ کہتے ہیں میری آنکھوں میں آنسو ہیں
جو تو سمجھے تو موتی ہیں ، جو نا سمجھے تو پانی ہے

بہت بکھرا بہت ٹوٹا تھپیڑے سہہ نہیں پایا
ہواؤں کے اشاروں پر مگر میں بہ نہیں پایا
ادھورہ ان سنا ہی رہ گیا یوں پیار کا قصہ
کبھی تم سن نہیں پائے ، کبھی میں کہہ نہیں پایا

Posted on Feb 16, 2011