کوئی مجھ کو میرا بھرپور سراپا لا دے
میرے بازو میری آنکھیں میرا چہرہ لا دے
ایسا دریا جو کسی اور سمندر میں گِرے
اس سے بہتر ہے کے مجھ کو میرا صحرا لا دے
کچھ نہیں چاہیے تجھ سے میری اے عمر رواں
میرا بچپن میرے جگنوں میری گڑیا لا دے
جسکی آنکھیں مجھے اندر سے بھی پڑھ سکتی ہوں
کوئی چہرہ تو میرے شہر میں ایسا لا دے
کشتی جان تو بھنور میں ہے کئی برسوں سے
آئی خدا اب تو ڈبو دے یا کنارہ لا دے . . . !
Posted on Jan 07, 2012
سماجی رابطہ