کوئی مجھ کو
کوئی مجھ کو
کوئی مجھ کو میرا بھرپور سراپا لا دے
میرے بازو میری آنکھیں میرا چہرہ لا دے
اسا دریا جو کسی اور سمندر میں گرے
اس سے بہتر ہے کے مجھ کو میرا صحرا لا دے
کچھ نہیں چاہیے تجھ سے اے میری عمر رواں
میرا بچپن میرے جگنوں میری گڑیا لا دے
جس کی آنکھیں مجھے اندر سے بھی پڑھ سکتی ہوں
کوئی چہرہ تو میرے شہر میں ایسا لا دے
کشتی تو بھنور میں ہے کئی برسوں سے
اے خدا اب تو ڈبو دے یا کنارہ لا دے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ