میرے عشق کو نڈھال کر
کبھی حجر کو بھی وصال کر
میری آنکھ کو بینائی دے
میرے قلب کو اجال کر ،
مجھے درس دے فنا کا تو
میرا عشق میں برا حال کر
میری اصل صورت بگاڑ دے
کسی عشق کی بھٹی میں ڈال کر
مجھے بھی پلا کوئی ایسی شہ
کبھی میری آنکھیں بھی لال کر
وہ جو اس جہاں میں حلال ہے
کبھی اس جہاں میں حلال کر
میں تیری طلب میں ہوں در با در
کبھی اس طرف بھی خیال کر
Posted on Aug 25, 2011
سماجی رابطہ