میں اپنا آج اپنا کل تمھارے نام کرتا ہوں

میں اپنا آج اپنا کل تمھارے نام کرتا ہوں

میں اپنا آج اپنا کل تمھارے نام کرتا ہوں
میں اس جیون کا ہر پل تمھارے نام کرتا ہوں

میرا گزرا ہوا کل تو میرے ماضی کا حصہ ہے
میں اپنا آج اپنا کل تمھارے نام کرتا ہوں

خزائیں ، سردیاں ، گرمی ، بہاریں ، بارشیں ، جاڑا
میں ہر موسم کا ہر ہر پل تمھارے نام کرتا ہوں

ستارے آسمان کے سب تمھاری مانگ میں بھر کر
شب تیرا کا سب کاجل تمھارے نام کرتا ہوں

تمھارے بن یہ ہر ایک پل مجھے بیچین رکھتا ہے
میں اپنا دل ہے جو بے کل ، تمھارے نام کرتا ہوں

برستا بھیگتا موسم ہے کمزوری میری لیکن
میں یہ ساون ، گھٹا ، بادل تمھارے نام کرتا ہوں

Posted on Feb 16, 2011