نا ایسے تم تڑپایا کرو

نا ایسے تم تڑپایا کرو

اپنی محبت میں اتنا نا تڑپایا کرو
اپنی چاہت میں اتنا نا جلایا کرو

یہ دیوانہ ہے تیرا کچھ بھی کر جائے گا
اس کو نا ایسے تم تڑپایا کرو

وہ جو شمع کے پروانے جلنے لگے
وہ جو تاروں کی بارات ہونے لگی

وہ جو تنہائی کا زور بڑھتا گیا
ایسے میں تم کہیں سے آجایا کرو
اپنی محبت میں اتنا نا تڑپایا کرو

وہ جو آنکھیں میری نم ہونے لگیں
میری آنکھوں سے برسات ہونے لگی

میری آنکھوں کی برسات دیکھ کر
بادل بھی برسات برسانے لگے
بادل بھی میرا ساتھ چھوڑ گئے

ایسے میں تم کہیں سے آجایا کروں
اپنی محبت میں اتنا نا تڑپایا کرو

Posted on Feb 16, 2011