نظم تمھارے نام

نظم تمھارے نام

محبت تو تم کو بھی ہے ،
ہم کو بھی ہے

پیاسے کے تم بھی ہو ،
ہم بھی ہیں

ہنستے ! تو ہم بھی ہیں ،
تم بھی ہو

تڑپتے ! ہم بھی ہیں ،
تم بھی ہو

خوشیاں ! کے تم بھی چاہتے ہو ،
ہم بھی
اُداس ! کے تم بھی ہو ،
ہم بھی ہیں
یقین ! تمھیں بھی ہے ،
مجھے بھی

امید ! تو تم بھی کرتی ہو ،
ہم بھی


اے میرے ہم نفس !
اے میرے ہم نشین !

چلو اک سمجھوتہ کرتے ہیں . . .
میری محبت تم رکھو
پیاس اپنی مجھے دے دو
ہنسی میری تم رکھو
تڑپ اپنی مجھے دے دو
خوشیاں میری ساری مبارک تمھیں
اداسیاں اپنی مجھے دے دو
یقین سارا تم رکھو
امیدیں اپنی مجھے دے دو
کے !
یونہی شاید
اپنی زندگی تمام ہو
کے شاید
یہی اپنی کہانی کا انجام ہو



Posted on Feb 16, 2011