شام کے اجالوں
شام کے اجالوں پر
اپنے نرم ہاتھوں سے
کوئی بات اچھی سی
کوئی خواب سچا سا
کوئی بولتی خوشبو
کوئی سوچتا لمحہ
جب بھی لکھنا چاہو گے
سوچ کے دریچوں سے
یاد کے حوالوں سے
میرا نام چھپ چھپ کر
تم کو یاد آئے گا
ہاتھ کانپ جائینگے
شام ٹھہر جائے گی
میری یاد آئے گی
میری یاد آئے گی
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ