تم ہو ( پاک اولڈ )
جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کے تم ہو
اے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کے تم ہو
یہ خواب ہے ، خوشبو ہے کے جھونکا ہے کے پل ہے
یہ دھند ہے ، بادل ہے کے سایہ ہے کے تم ہو
اس دید کی ساعت میں کئی رنگ ہیں لرزاں
میں ہوں کے کوئی اور ہے ، دنیا ہے کے تم ہو
دیکھو یہ کسی اور کی آنکھیں ہیں کے میری
دیکھوں یہ کسی اور کا چہرہ ہے کے تم ہو
یہ عمر گریزاں کہیں ٹھہرے تو یہ جانوں
ہر سانس میں موج کو یہی لگتا ہے کے تم ہو
اک درد کا پھیلا ہوا صحرا ہے کے میں ہوں
اک موج میں آیا ہوا دریا ہے کے تم ہو
وہ وقت نا آئے کے دل زار بھی سوچے
اس شہر میں تنہا کوئی ہم سا ہے کے تم ہو
اے جان اتنی بھی توفیق کیسی تھی
ہم کو غم ہستی بھی گوارہ تھی کے تم ہو
تم ہو ( پاک اولڈ )
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ