تم محبت بھی موسم کی طرح نبھاتے ہو


تم محبت بھی موسم کی طرح نبھاتے ہو
کبھی برستے ہو کبھی اک بوند کو ترساتے ہو

پل میں کہتے ہو زمانے میں فقط تیرے ہیں
پل میں اظہار محبت سے مکر جاتے ہو

بھری محفل میں دشمنوں کی طرح ملتے ہو
اور دعاؤں میں میرا نام لیے جاتے ہو

دیار غیر میں مجھ کو تلاش کرتے ہو
ملوں تو پاس سے چپ چاپ گزر جاتے ہو

لاکھ موسم کی طرح رنگ بدلتے رہو
آج بھی ٹوٹ کے شدت سے ہمیں چاہتے ہو

Posted on Aug 05, 2011