یارو محبت کر تو لیں ہم بھی

یارو محبت کر تو لیں ہم بھی

یارو محبت کر تو لیں ہم بھی .
لیکن ہر ایک بات سے ڈر لگتا ہے ،

کچھ ہمارے حالات روکتے ہیں .
کچھ زمانے کے سوالات سے ڈر لگتا ہے ،

ملنے کا حوصلہ بہت ہے لیکن .
جدائی کے خیالات سے ڈر لگتا ہے ،

دشمنوں سے ڈر بھی نہیں کوئی ہمیں .
دوستوں کے ساتھ سے بس ڈر لگتا ہے ،

اپنا دل پتھر کا بنا لیا ہے ہم نے .
انکا دل نا ٹوٹ جائے اس بات سے بس ڈر لگتا ہے ،

ہماری وفا کا کوئی انعام نہیں ملے غم نہیں .
بیوفائی کے الزام سے بس ڈر لگتا ہے ،

ساری خوشیاں انہیں تحفے میں دیدیں کاشف .
ساتھ غم بھی تو ہیں اس بات سے ڈر لگتا ہے ،

Posted on Feb 16, 2011