~ * یہ تمھارے غم کے چراغ ہیں * ~ پاک اولڈ . . .
کبھی آہ لب پے مچل گئی
کبھی اشک آنکھ سے ڈھل گئے
یہ تمھارے غم کے چراغ ہیں
کبھی بجھ گئے کبھی جل گئے
میں خیال و خواب کی محفلیں
نا با قدر شوق سجا سکا
تیری ایک نظر کے ساتھ ہی
میرے سب ارادے بدل گئے
جو فنا ہوئے غم عشق میں
انہیں زندگی کا نا غم ہوا
جو نا اپنی آگ میں جل سکے
وہ پرائی آگ میں جل گئے
تھا انہیں بھی میری طرح جنون
تو پھر ان میں مجھ میں یہ فرق کیوں
میں گرفت غم سے نا بچ سکا
وہ حدود غم سے نکل گئے
یہ تمھارے غم کے چراغ ہیں
کبھی بجھ گئے کبھی جل گئے
کبھی آہ لب پے مچل گئی
کبھی اشک آنکھ سے ڈھل گئے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ