ذرا جھوٹا سا لگتا ہے

مجھے فرصت ہی فرصت ہے

سویرے جلد اُٹْھنا ہے

نا شب کو دیر سے سونا

کہیں باہر نہیں جانا

کسی سے بھی نہیں ملنا

نا کوئی فکر باقی ہے

نا کوئی یاد باقی ہے

مگر یہ آخری مصرعہ !


ذرا جھوٹا سا لگتا ہے

Posted on Jun 30, 2011