مہمان

عین راحت ہیں ہمیں سب اس کی خاطر داریاں
دال روٹی اس کے حصے کی جو ہے، کھاتا رہے

سانس کی مانند ہے انور ہمیں مہمان عزیز
عرض اتنی ہے کہ بس آتا رہے، جاتا رہے

Posted on May 19, 2011