تیری بارگاہ میں اے خدا ، جونہی سر کو میں نے جھکا دیا ،
اسی وقت تیری خدائی نے ، مجھے پستیوں سے اٹھا دیا ،
میں ذلیل تھا میں حقیر تھا ، تیرے ڈر کا ایک فقیر تھا ،
تو نے ایک ہی سجدے میں ، مجھے کیا سے کیا بنا دیا ،
رگ جان سے بھی تو قریب ہے ، تو ہی لکھتا سب کے نصیب ہے ،
جسے چاہا پل میں اٹھا دیا ، جسے چاہا پل میں گرا دیا … . . ! ! ! !
Posted on May 26, 2011
سماجی رابطہ