زندگی کو اس طرح سے اوپر والے سے لگائے رکھیے
دنیا میں رہ کے بھی دنیا والے سے ملائے رکھیے
شام کے باد صبح رات کے باد دن کی باری آتی ہے
زندگی کے اُتار چڑھاؤ سے بندگی کو بچائے رکھیے
غموں سے ہم اتنا گھبراتے جتنا خوشی کو اہمیت دیتے
باغ عبادت رب کو ایسے موسموں میں بھی کھلائے رکھیے . . . !
Posted on Jun 05, 2012
سماجی رابطہ