ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے

ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے ،
بہت نا مہربان یہ آسمان ہے ،

دلوں پر برف گرتی جا رہی ہے ،
بدن کا تجزیہ بھی رائیگاں ہے ،

میں اس سے بات کرنا چاہتی ہوں ،
بتاؤ تو سہی وہ اب کہاں ہے ،

انا کی ریت شامل ہو گئی ہے ،
ہوا سے گفتگو اب رائیگاں ہے ،

مجھے اس کا یقین ہرگز نہیں تھا ،
میری جانب سے اتنا بدگمان ہے . . . !

Posted on Jul 02, 2012