دھواں اٹھا تھا دیوانے کے جلتے گھر سے ساری رات
لیکن وہ خاموش رہا دنیا کے ڈر سے ساری رات
رات یوں جلتے دل پر تیری یادوں کی برسات ہوئی
جیسے اک پیاسے کی چتا پر برکھا برسے ساری رات … . .
ساری رات تو سپنے دیکھے صبح کو یہ محسوس ہوا …
ہم نے اپنا سر ٹکرایا اک پتھر سے ساری رات … … .
Posted on Dec 26, 2011
سماجی رابطہ