تم اس درد سے گزرے ہو نا

تم اس درد سے گزرے ہو نا ؟ . .


وہ رت جس میں جل جاتی ہیں آنکھیں
تم پر بھی گزری ہے
وہ شب جو مہتاب سے ٹپکے
آنسوں آنسوں شبنم شبنم
وہ شب مجھ پر بھی اتری ہے
وہ دن وہ گھڑیاں سو جائیں
لمحے پتھر کے ہو جائیں
وہ دن تم نے بھی کٹتا ہے
وہ دن میں نے بھی کٹتا ہے
دونوں کے جسموں میں روحوں میں
یکساں دکھ کا سناٹا ہے
پھر کیوں مجھ سے پوچھتے ہو تم
میری پلکیں کیوں پرنم ہیں
آخر مجھ کو کون سے غم ہیں
تم اس درد سے گزرے ہو نا ؟

Posted on Jul 11, 2011