اسلامی دنیا 
14 فروری 2011
وقت اشاعت: 14:42

ترکی

ترکی
جمہوریہ ترکی یورپ اور ایشیا دونوں میں واقع ہے۔ یہ تین اطراف سے سمندر میں گھرا ہواہے۔ یہاں اُونچے اُونچے پہاڑ اور وسیع میدان ہیں۔ ترکی کے زیادہ تر لوگ دیہاتوں میں رہتے ہیں۔ اس کا کل رقبہ تین لاکھ، نو سو سینتالیس مربع میل ہے۔ اس کے مشرق میں ایران، مغرب میں بلغاریہ اور یونان، شمال میں روس اور جنوب میں شام اور عراق واقع ہیں۔
انقرہ ملک کا دارالحکومت ہے۔ مشہور شہروں میں کونیا، گازیانٹپ، کیساری، اسکیشیر، برشا، اڈانا، استنبول، ازمیراور سامسن قابل ذکر ہیں۔ انتظامی سہولت کی خاطر اسے 67 اکائیوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ملک کی 99 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ 68 فیصد لوگ زراعت سے منسلک ہیں جبکہ 16 فیصد صنعتی مزدور ہیں۔ ترکی قومی زبان ہے۔ جبکہ کردی بھی کثرت سے بولی جاتی ہے۔ ترکی لیرا ملک کی کرنسی ہے۔
اس کی اہم صنعتوں میں اُون، ریشم، پارچہ بافی، سٹیل کے کارخانے، جوتا اور سیمنٹ سازی، کاغذ، فرنیچر، اوزار اور شیشہ سازی قابل ذکر ہیں۔ فصلوں میں کپاس، گندم، زیتون، چینی، مونگ پھلی اور افیون قابل ذکر ہیں۔ یہاں سیب، انگور، ناشپاتی، انجیر، تربوز اور سردے بھی پیدا ہوتے ہیں۔ معدنیات میں سرمہ، بوریٹ، تانبا، کروم، میگانائٹ اور ازبستاس اہم ہیں۔ تیل کے ذخائر بھی موجود ہیں اور مچھلی بھی پکڑی جاتی ہے۔یہاں بجلی کی پیداوار بھی ہوتی ہے۔ ملک میں خام تیل، مشینری، کیمیکلز، گاڑیاں، لوہا اور اسٹیل اور بجلی کی اشیاءدرآمد کی جاتی ہیں۔ اس کے تجارتی ساتھیوں میں پاکستان، امریکہ، برطانیہ، عراق، مغربی جرمنی، سوئیٹزرلینڈ اور اٹلی سرفہرست ہیں۔
ترک بڑے خوبصورت، خوش مزاج، چست اور ذہین ہوتے ہیں۔ انہیں علم سے بڑی رغبت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ترکی کے گاؤں گاؤں میں مدرسے کھلے ہوئے ہیں۔ اور گھر گھر علم کا چرچا ہے۔ ترکوں پر مصطفی کمال پاشا کا بڑا احسان ہے۔ کیونکہ اس نے بیمار ترکی کو تندرست کیا اُسے طاقتور بنایا۔ ترک بھی مصطفی کمال کا بے حد احترام کرتے ہیںاور اسے ”اتاترک“ یعنی ترکوں کا باپ کہتے ہیں۔

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
شامالجزائر
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.