30 دسمبر 2010
وقت اشاعت: 12:43
ایمسٹرڈم
ایمسٹرڈم کا شہر (شمالی ہالینڈ) مغربی Netherlands کا ایک بڑا شہر اور بندرگاہ ہے۔ یہ "The Hague City" کے قریب IJ پر واقع ہے۔IJ مغربی Netherlands کی ایک جھیل ہے۔
ایمسٹرڈیم ملک کا دارالحکومت ہے اور حکوتی اقدامات کا اہم مرکز ہے۔اِس کو 90 کے قریب جزیروں میں نہروں کی مدد سے تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ جزیرے تقریباً400 پُلوں کے ذریعے آپس میں ملے ہوئے ہیں۔
ایمسٹرڈیم کا شہر یورپ میں سب سے اہم تجارتی مرکز ہے۔ یہ شہر ایک بڑی بندرگاہ ہے اور North Sea سے اس کا تعلق استوار ہے۔ بہت سے نہروں اور ریلوے لائنوں کے ذریعے یہ یورپ کے دوسرے ملکوں سے ملا ہوا ہے۔ ان میں قابل ذکر North Sea Canal ہے۔
یہاں کی صنعتوں میں جہاز بنانے، چینی کو صاف کرنے، اور بھاری مشینیں تیار کرنے کی صنعتیں کام کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ کاغذ، کپڑا، گلاس، گاڑیاں اور کیمیکلز بھی بڑے پیمانے پر تیار کئے جاتے ہیں۔یہ شہر آمدنی اور کاروبار کے لحاظ سے ہالینڈ کا ایک بڑا مرکز ہے۔ ہیرے کی کٹائی اور پالش کی وجہ سے بہت مشہور ہے۔ہالینڈ کے بہت سے بینک بھی اِس شہر میں ہیں۔
سترھویں صدی سے ایمسٹرڈیم یورپ کی ثقافتی زندگی کا ایک اہم مرکز ہے۔ یہاں بہت قسم کے تعلیمی ادارے بھی ہیں۔ جن میں نیشنل اکیڈمی آف آرٹ، رائل نیدرلینڈ اکیڈمی آف سائنسز، یونیورسٹی اور ایمسٹر ڈیم جسے 1632ءمیں تعمیر کیا گیا تھا قابل ذکر ہیں۔
ایمسٹرڈیم میں میوزیم بھی قابلِ دید ہیں۔ یہیاں کا ایک میوزیم جس کا نام Rijksmuseum ہے۔ اِس میں ڈچ اور Flemish کی ہاتھ سے بنی ہوئی تصویروں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے اور یہاں کے Stedelijk Museum میں جدید تصویروں کا ایک شاندار ذخیرہ رکھا گیا ہے۔ Van Gogh Museum میں انیسویں صدی کے ایک مصور Vincent Van Gogh کے 800 شاہکار رکھے گئے ہیں۔
سترھویں صدی کا ایک بہت ہی مشہور مصور Rembrandt اِسی شہر میں رہتا تھا۔ اب اُس کے گھر کو ایک میوزیم بنا دیا گیا ہے۔ایمسٹرڈیم میں سولہویں اور سترھویں صدی کے مشہور فنکاروں کے شاہکار موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں دو تاریخی چرچ بھی ہیں۔
Oude Kerk ایک قدیم چرچ ہے۔ جِسے 1300 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ جب کہ Nieuwe Kerk ایک نیا چرچ ہے۔ جِسے پندرھویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔
سترھویں صدی میں بنایا جانے والا رائل پیلس اس شہر کے مرکز میں واقع ہے۔
سترھویں صدی میں ایمسٹر ڈم شمالی یورپ کا ایک تجارتی مرکز بن گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمن فوج نے یہاں پانچ سال کے لئے قبضہ کر لیا۔ اور یہاں کی بندرگاہ بری طرح تباہ ہو گئی۔ لیکن اِسے جلد ہی دوبارہ تعمیر کر دیا گیا۔ 2000 کے مطابق اِس کی آبادی 731,200 ہے۔