28 دسمبر 2010
وقت اشاعت: 15:15
اَقرا
یہ گھانا کا دارالحکومت ہونے کے علاوہ اس ملک کا سب سے بڑا شہر بھی ہے،Gulf Of Guinea میں واقع ہے۔ یہ ایک اہم تجارتی اور صنعتی اور ذرائع ابلاغ کا مرکز ہے یہاں پر ایک انٹرنیشنل ائیرپورٹ ہے اور پورے ملک میں ریلوئے لائن کا جال بچھا ہوا ہے اس شہر کو ریلوئے لائن کے ذریعےTema سے ملایا گیا ہے جو1962 تک ملک کی ایک بندرگاہ رہا ہے اس شہر میں پیٹرولیم ریفائنری کے علاوہ گاڑیاں تیار کرنے، کپڑا تیار کرنے ، پلاسٹک اور لکڑی کی مصنوعات بنانے، کھانے کی اشیاء بنانے اور ادویات کے کارخانے موجود ہیں۔تیزی سے پھیلتا ہوا شہر ہے اور یہاں جدید عمارتیں اپنی شان و شوکت دکھارہی ہیں جن میں افریقی روایات اور فن تعمیر کی جھلک پورے طور پر نمایاں نظر آتی ہے۔
اس کے علاوہ یہاں پر نیشنل میوزیم ہے جو1957 میں قائم کیا گیا۔ایک نہایت مشہور و معروف جگہ سترھویں صدی کی یادگار ہے وہ ہےChristiansborg Castle اس Castle کو(Osu)) بھی کہا جاتا ہے اور موجودہ دور میں یہ ملک کے حکمران کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
بہت سے فنی اور تحقیقی ادارے اس شہر میں موجود ہیں اس کے علاوہ گھانا یونیورسٹی بھی یہاں موجود ہے جو1948 میں تعمیر کی گئی۔پرتگالی لوگوں نے جب پندرھویں صدی میں اس پر قبضہ کیا تھا تو یہ ایک گاؤں پر مشتمل چھوٹی سی آبادی ہوتی تھی۔ سترھویں صدی میں ڈچ ڈنمارک کے لوگ اور انگلش لوگوں نے مل کر پرتگالیوں کو شکست دی اور انہیں یہاں سے بھگادیا اور یہاں پر اپنی آبادیاں قائم کرلیں جن کے نام یہ ہیں۔
Ussher Town
Christiansborg Town
James Town
انیسویں صدی میں انگریزوں نے ڈچ ڈنمارک کے لوگوں سے اس خطے کے حقوق خرید لیے۔1876 میںChristiansbrog کو گولڈ کاسٹ کالونی کا دارالحکومت بنادیا گیا پھر یہ تینوں قصبے پھیلتے گئے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوتے گئے جس کی وجہ سے آج یہ بڑے شہر بن گئے ہیں اور اس وقت آپ کے زیرمطالعہ ہے۔
1920 میں اَقرا کو باقاعدہ طور پر جدید شہر بنایا گیا اور اس کے پھیلنے کی رفتار مزید تیز ہوگئی۔1957 میں جب گولڈ کاسٹ کالونی آزاد ہوکر عوامی جمہوریہ گھانا بنا تو اَقرا کو اس کا دارالحکومت قرار دیا گیا۔1999 کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی تقریباً انیس لاکھ چار ہزار ہے۔