20 جنوری 2011
وقت اشاعت: 10:17
بنکاک
تھائی کا لفظ"Krung Thep" کے طور پر بنکاک کے حوالے کے لیے وینس آف دی ایسٹ کے نام سے بلاتے تھے کیونکہ کہ یہاں کئی نہریں تھیں، جن میں سے بہت سی نہروں کو اب سڑکوں میں تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ اس کی بہت سی نہروں ر مارکیٹیں بنائی گئیں جہاں لوگ کشتیوں پر سامان بیچتے ہیں۔
بنکاک تھائی لینڈ کا دارالحکومت، سب سے بڑاشہر اور اہم بندرگاہ ہے۔ بنکاک میں اس چھوٹے قصبوں سے بھرے ملک کا واحد بڑا اور جدید شہر ہے۔ یہ دریائے Chao Phraya کے کنارے واقع ہے۔ یہ دریا کے دونوں کناروں پر واقع شہر ہے جسے پلوں کے ذریعے ملایا گیا تھا پھر1972 میں اس شہر کو آس پاس کے دوسرے چھوٹے قصبوں کو ضم کرکے نیا شہر بنایا گیا۔جسےKrung Theap Maha کا نام دیا گیا۔ یہ ایک ہلچل سے بھرپور شہر ہے، اس میں مندر فیکٹریاں، دکانیں اور گھر وغیرہ ہیں۔
غیر ملکیوں کے لیے یہ" بنکاک" ہے۔ "بنکاک" بڑے شہر سے پہلے یہاں پر موجود چھوٹے قصبوں کے نام پر یہ نام رکھا گیا۔یہاں کا درجہ حرارت سردیوں میں °25 اور گرمیوں میں °32 تک جاتا ہے۔ یہاں سالانہ 1٫5mm بارش ہوتی ہے جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب سردیوں میں 60 فیصد جب کہ گرمیوں میں 80 فیصد ہے۔
1960 کے بعد یہ شہر تیزی سے بڑھا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو بہت پلاننک کرنی پڑی ہے۔یہاں کی مشہور عمارتیں گرینڈ پیلس وغیرہ ہیں جو اٹھارویں صدی میں تعمیرا ہوا، اس کے علاوہ حکومتی اداروں کے ہیڈکوارٹر اور اسمبلی ہال وغیرہ بھی اسی شہر میں موجود ہیں۔بنکاک، تھائی لینڈ کو اولین بندرگاہ ہونے کی وجہ سے ایک بڑا تجارتی مرکز بن گیا ہے اور اس وجہ سے ہزاروں تاجر اور سیاح پوری دنیا سے یہاں آتے ہیں۔
یہاں کی قومی زبان انگریزی ہے جسے سیکنڈری اسکولوں اور کالجوں میں رائج کیا گیا ہے۔ یہاں کے بہت سے لوگوں کا تعلق تجارت اور بینکاری کے پیشے سے ہے جب کہ کچھ لوگ ٹرک ڈرائیور ہیں، جو یہاں بہت سی اشیاء کو لانے اور لے جانے کا کام کرتے ہیں۔بنکاک میں پہلے چاول اگایا جاتا تھا مگر اب یہاں ٹیکسائل، الیکٹرونک سرکٹ، کمپیوٹر کی اشیائ اور اشیائے خوردنی تیار کی جاتی ہیں۔
جنوب مشرقی ایشیا کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں یہاں زیادہATMs ہیں۔ یہ ATMs"Automatic Teller Machines بنکاری کے شعبے میں استعمال کی جاتی ہیں۔بنکاک کے کئی علاقون میں متبرک اشیاء(بدھ مت کے مندروں کے لیے) گاڑیوں کے پرزے اور مشین گنیں تیار کی جاتی ہیں، یہاں بہت اہم اور شاندار شاپنگ مال اور ڈیپارٹمنٹل سٹوز ہیں، جہاں پورے ملک سے لوگ خریداری کے لیے آتے ہیں۔ بنکاک سڑکوں، اور ریل روڈ کے ذریعے ملک کے دوسرے حصوں سے تعلق قائم ہے۔
اس شہر کے شمالی علاقے میں Bangkos's Don Muang انٹرنیشنل ائیرپوڑت ہے، جو جنوب مشرقی ایشیاء کا معروف ترین ائیرپوڑت ہے۔ ایک دوسرا بڑا بین الاقوامی ہوائی اڈا بھی تعمیر کیا جارہا ہے۔ تھائی لینڈ کی زیادہ تر تجارت بنکاک کے ائیرپورٹ سے کی جاتی ہے۔بنکاک میںEmerald Buddha کا مندر ہے۔ جس کا نام Wat Phra Kaeo ہے۔ اسے 1782 میں تعمیر کیا گیا تھا اور انیسویں صدی کے فن تعمیر کی وجہ سے قابل تعریف ہے۔
بنکاک میں ایک Wat Arun Temple بھی مشہور ہے، اسے عام طور پر ٹیمپل آف ڈان کہا جاتا ہے۔ اس کی اونچائی 104 میٹر (340 فٹ) ہے۔
یہاں کی مارکیٹوں میں ضروریات زندگی کی ہر شے دستیاب ہے۔ 1960 کے بعد تیزی سے آبادی بڑھنے کی وجہ سے حکومت نے تقریباً ایک لاکھ نئے گھروں کی تعمیر کی ہے۔
یہاں چینی، ہندوستانی، عربی، یورپی اور امریکی لوگوں کی اقلیتیں آباد ہیں۔
یہاں ڈیوسٹ پارک اور ڈیوسٹ چڑیا گھر بھی ہیں، جو قابل دید ہیں چٹلاً ڈاپیلس یہاں کی اہم عمارتوں میں ہے۔ چٹلاّ ڈاپیلس اور گرینڈ پیلس کے درمیان میں 1926 میں تعمیر کیا جانے والا نیشنل میوزیم، 1964 میں بنایا جانے والا نیشنل تھئیٹر، 1984 میں تعمیر کی جانے والی نیشنل گیلری، راج مونیم سٹیڈیم، نیشنل لائبریری جسے 1926 میں بنایا گیا تھا، اور 1958 بنائے جانے والا National Archives واقع ہیں۔
بنکاک، تھائی لینڈ کا اہم تعلیمی مرکز ہے، یہاں چھ بڑی اور مشہور یونیورسٹیاں ہیں۔ اس کے یہاں بہت سی پرائیویٹ یونیورسٹیاں، ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹشنز اور ٹیچر ٹریننگ کالج بھی موجود ہیں۔ یہاں کی آبادی 2000ءٰ میں تقریباً 63 لاکھ 32 ہزار ہے، اور اس کا کل رقبہ 604 سیکٹر میل ہے۔