6 جنوری 2011
وقت اشاعت: 14:31
بلغراد
بلغراد، (Serbo-Croatian Beograd) دارالحکومت اور سربیا اور مونٹی نیگرو کا سب سے بڑا شہر ہے۔اس سے پیشتر یہ سربیا عوامی جمہوریہ میں یوگوسلاویہ کی مرکزی جمہوریت کا آئینہ دار تھا۔
یہ شہر دو دریاؤں کے دریائے ڈینیوب اور دریائے سوا کے اتصال کے مقام پر واقع ہے۔ اس شہر کے نزدیک کوئلہ اور سکے کے ذخائر موجود ہیں۔ اور یہ شہر ایک اہم انڈسٹریل سینٹر ہے جو مشینری، بجلی کا سامان، دیگر سامان، بیٹریاں، کھانے پینے کی اشیاء وغیرہ تیار کرنے کا بڑا مرکز ہے۔
بلغراد اقتصادی طور پر بھی اہمیت کا حامل ہے ایک تو یہ ملک کا مرکزی شہر ہے دوسرے ریل اور دریا کے ذریعے اشیاء کو درآمد و برآمد اور تجارت کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔بلغراد شروع ہی سے مضبوط قیادت کے زیر اثر رہا۔ بلغراد کا مطلب (Whit Footress) ہے۔
اٹھارویں صدی میں بلغراد کو اگرچہ کافی حد تک نئے انداز میں تعمیر کیا گیا مگر Amedieval Citadel, the Kalemegdan ابھی تک شہر میں موجود ہیں جو آج ملٹری میوزیم کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ 1836 کی تعمیر شدہ بلغراد یونیورسٹی بھی اس شہر کی رونق میں اضافے کا باعث ہے۔بلغراد آرٹ یونیورسٹی 1957ء میں قائم ہوئی۔قومی عجائب گھر جدید آرٹ سے مزین ہے۔انیسویں صدی کا آرتھوڈکس کیتھڈرل اور سربین سائنس اکیڈمی بھی اسی شہر کی زینت ہیں۔
جب سے یہ شہر دریافت ہوا ہے طرح طرح کے لوگ اس پر قبضہ جمانے کے لئے آپس میں لڑ رہے ہیں۔ تیسری صدی BC سے ساتویں صدی AD تک بلغراد، Singidunum کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تب یکے بعد دیگرے اس پر قبضہ کرلیا گیا اور قبضہ کرنے والے Sarmatians, Huns, Romans اور Goths تھے اس کے بعد Franks Byzantines اور بلگرز نے اس شہر پر قبضہ کرلیا۔
یہ شہر constantinople جس کا نام آج کل (Istanbul) استنبول ہے اور Vienna کے درمیان جھگڑے کی بنیاد بنا رہا کیوں کہ اس شہر سے یورپ اور Balkans کو راستے جاتے تھے۔ یعنی یہ شہر واحد زمینی گزرگاہ سمجھا جاتا تھا۔بلغراد پر بارھویں صدی سے سولہویں صدی کے آغاز تک مختلف وقتوں میں مختلف لوگ حکمران رہے۔ جن کا تعلق یونان، سرب اور ہنگری سے تھا۔
1521 میں سلطنت عثمانیہ نے اس شہر پر قبضہ کرلیا اور اس کا نام دارالجہاد رکھ دیا گیا۔ (ایمان کے لئے جنگ کرنے والا ملک) Home of Wars of The Faith.
1867 میں بلغراد صحیح اور مکمل طور پر سلطنت عثمانیہ کی فوج سے آزاد ہوگیا۔پہلی عالمی جنگ کے دوران (1914 تا 1918) آسٹریا کے فوجی دستوں نے اس شہر پر دو مرتبہ قبضہ کیا۔ Serbs Croats, Slovenes، 1919 میں بلغراد نئی معرض وجود میں آنے والی بادشاہت کا دارالخلافہ بن گیا۔
1929 میں یوگوسلاویہ کی سلطنت کا نام دیا گیا۔
(1945-1939) دوسری عالمی جنگ میں جرمنوں کے فوجیوں نے اس شہر کے بہت سے حصے پر قبضہ کرلیا۔
1945 سے 1992 تک سوشلسٹ فیڈرل ریپبلک آف یوگوسلاویہ دارالحکومت رہا۔
1992 میں یوگوسلاویہ ٹوٹ جانے کے بعد سربیا اور مونٹی نیگرو یوگوسلاویہ کی نئی فیڈرل جمہوری حکومت قائم کی۔ جس کا مخفف (FRY) ہے اور بلغراد کو اس کا دارالحکومت بنادیا۔
فروری 2003 میں (FRY) کو تبدیل کر کے سربیا اور مونٹی نیگرو نام رکھ دیا گیا۔
اس شہر کی آبادی 1998ء کی مردم شماری کے مطابق 1594483 ہے۔