شہروں کی معلومات 
5 جنوری 2011
وقت اشاعت: 13:0

برسلز

برسلز فرانسیسی میں (Bruxelles) لکھا اور پڑھا جاتا ہے، یہ بیلجیئم کا مرکزی بڑا شہر اور دارالحکومت ہے۔ یہ شہر بیلجیئم کا تیسرا ایسا فیڈریل ریجن ہے جہاں دو زبانوں کے بولنے والے لوگوں کی تعداد موجود ہے یعنی Dutch بیلجیئم کے شمالی علاقے Flanders میں بولی جانے والی زبان سے استفادہ کرتے ہیں اور فرانسیسی جنوبی ایریا Wallonia میں بولی جانے والی زبان بولتے ہیں۔

یہ شہر Senne River کے کنارے خوبصورت درختوں سے سجا ہوا عالی شان عمارتوں اور دلکش پارکوں اور پہاڑوں سے آراستہ یورپ کے شمالی مرکز میں واقع ہے۔

برسلز عالمی سطح پر اس لئے بھی انتہائی اہم ہے کہ یہ یورپین یونین اور North Atlantic Treaty Organization (NATO کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ سینٹ مائیکل اینڈ گڈل کا چرچ، ایک تیرھویں صدی کی شاندار عمارت جو سٹینڈز گلاس وِنڈوز کی وجہ سے بہت مشہور ہے دوسری اہم ترین عمارتوں میں Norte Dame de Finistere اور Saint Jacques Sur Couden Berg شامل ہیں۔

Hotel de Ville جو Gothic Style میں بنا ہوا ہے جو توجہ کا مرکز ہے۔
رائل پیلس تقریباً پندھویں صدی کا لگتا ہے۔ اپنی مثال آپ ہے۔اٹھارویں صدی کا خوبصورت نمونہ Palais de la Nation اور انیسویں صدی کی یاد تازہ کرتا ہے۔

Palais de Justice اور Bourse ثقافتی انسٹیٹیوشن جن میں یونیورسٹی آف برسلز بھی شامل ہے جو 1834ء میں معرضِ وجود میں آئی۔ ہاں 1970ء سے اسے دو یونیورسٹیاں بنا دیا گیا ہے ایک ڈچ اسپیکنگ اور دوسری فرنچ اسپیکنگ۔

علاوہ ازیں اکیڈمی آف لیٹرز، فائن آرٹس اور میڈیسن، رائل لائبریری اور دی رائل میوزیم آف فائن آرٹ اس شہر کی رونق میں اضافے کا باعث ہیں۔برسلز بیلجیئم کے ریلوے سسٹم کا مرکز ہے اور نیشنل نیٹ ورک اور سمندر تک جانے والے راستوں کا شہر ہے۔

شہر کی بندرگاہ شمالی ایریا میں Vilvoorde کے نزدیک واقع ہے۔شہر کی اہم برآمدات میں کیل، استریاں، ماربل، کوئلہ، موم بتیاں، شیشہ اور چینی ہیں، ان کے علاوہ کئی دوسری دھاتیں بھی شامل ہیں۔پام آئل، اور کافی بھی بڑے پیمانے پر برآمد کی جاتی ہے۔یہ شہر اعلیٰ قسم کی Lace بنانے میں مہارت کا حامل ہے۔ جسے Brussels Lace کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ دیواروں پر لگانے والے منقش پردے، میز پوشش اور دھاگے سے بنائی ہوئی کئی ایک پارچہ جات قابل قدر ہیں۔

اس کے علاوہ الیکٹرونکس، ٹیکسٹائلز اور فرنیچرز میں بھی اس شہر کا بڑا نام ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس شہر کا نام کہاں سے لیا گیا۔یہ Broekzelle سے اخذ کیا گیا جو Dutch زبان کا لفظ ہے۔ اس کا کا مطلب ہے Village of the Marsh یعنی دلدل والا گاؤں۔ساتویں صدی AD سے پہلے یہ قصبہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب Gallic Roman اس کی دلدل زدہ Senne Valley میں آکر آباد ہوئے۔

بارھویں صدی میں برسلز نے اپنی دست کاری کے حوالے سے بہت ترقی کی۔
1985 میں اٹلی کے ایک جنرل جس کا نام Alessandro Franese تھا نے ہسپانوی آرمی کے تحت اس شہر پر قبضہ کرلیا اور اسے Hobsburg Sovereignty کو واپس کردیا۔فرانسیسی اور Spanish Netherlands کے حملوں کے دوران برسلز پر 1695ء میں شدید بمباری ہوئی۔

1792ء میں فرانسیسی آرمی نے فرنچ ریوولوشن کے تحت اس شہر کو فرانسیسی کنٹرول میں لے لیا اور اس وقت تک اپنے اختیار میں رکھا جب تک نپولین وار کا اختتام نہ ہوا یعنی 1815ء تک یہ شہر فرانسیسیوں کے قبضے میں رہا۔

Vienna کے عہدوپیمان اور معاہدوں کے تحت 1815ء میں برسلز نیدرلینڈ کی حکومت کے دارالحکومتوں میں سے ایک دارالحکومت بن گیا جو نیدرلینڈ کے جدید بیلجیئم میں شامل ہے۔یہ شہر نئی بیلجیئم خود مختار بادشاہت کا دارالحکومت 1831ء میں بنا پہلی عالمی جنگ میں برسلز، اگست 1914ء سے نومبر 1918ء تک جرمن کے قبضے میں رہا۔دوسری عالمی جنگ میں بھی مئی 1940ء سے ستمبر 1944ء تک جرمن نے اس شہر کو اپنے دائرہ اختیار میں رکھا۔

1970ء اور 1993ء کے عرصے میں آئینی تبدیلی نے بیلجیئم کو فیڈریل گورنمنٹ کے سانچے میں ڈھال دیا اور ایک بڑی طاقت نے برسلز اور بیلجیئم کے دوسرے دو ریجنز کو نئی زندگی سے ہمکنار کیا۔
2001ء میں اس شہر کی آبادی 964405 ریکارڈ کی گئی۔ جس کے تحت یہ ملک کا سب سے بڑا شہر قرار پایا۔

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
برازیلیہلندن
متن لکھیں اور تلاش کریں
  • مقبول ترین
© sweb 2012 - All rights reserved.