26 مارچ 2011
وقت اشاعت: 12:22
پی یو یانگ
پی یونگ یانگ
پی یونگ یانگ(p'young yang) شمالی کوریا کا دارالحکومت ہے۔ یہ دریائےTaedong کے کنارے واقع ہے۔ اسے کوریا کا پرانا ترین شہر ہونے کا اعزار حاصل ہے اور شمالی کوریا کے مغربی حصے پرYellow Seaکے نزدیک آباد ہے۔
کوریا کے اجداد کے مطابق 2333 قبل مسیح میں ایک شہر واقع تھا جس کی بنیادوں پر موجود پی یونگ یانگ کو 1122 قبل مسیح میں تعمیر کیا گیا تھا۔427 عیسوی میں پی یونگ یانگ Koguryo کا دارالحکومت بن گیا لیکن 668ء میں اسے چائنہ کے فتح کاروں نے فتح کرلیا۔ 1592ء میں جاپان نے اس شہر پر قبضہ کرلیا۔
(غیر ملکیوں) حملہ آوروں کے مسلسل حملوں کی وجہ سے یہ شہر بیرونی لوگوں کے لیے بند کردیا گیا لیکن جب اسے دوبارہ غیرملکیوں کے لیے کھولا گیا تو کوریا میں عیسائیت کی تبلیغ نے زور پکڑ لیا اور اس شہر میں تقریباً 100چرم قائم کیے گئے۔
Sin-Japnes جنگ 1894-95 کے دوران زیادہ تر شہر مکمل تباہ ہوگیا اور1985ء میں یہ ایک اجڑا ہوا اور برباد شہر رہ گیا۔ جاپان کے قصبے 1910ء سے 1945ء کے درمیان اس شہر کو ایک صنعتی مرکز کے طور پر قائم کیا گیا۔ کوریا کی جنگ 1950ء سے 1953ء کے درمیان مسلسل فضائی حملوں سے دوبارہ یہ شہر کافی حد تک تباہ ہوگیا۔ 1950ء میں اقوام متحدہ کی فوج نے اس پر قبضہ کیا لیکن پھر چین جنگ میں داخل ہوا تو اقوام متحدہ کو شہر خالی کرنا پڑا۔ 1953ء میں رووس اور چین کی مدد سے اس شہر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔
یہ ایک بڑا اور اہم ٹیکسٹائل اور فوڈز کی صنعتوں کا مرکز ہے۔ شہر کے نزدیک موجود کوئلے کے ذخائر صنعتوں کو ایندھن فراہم کرتے ہیں، یہاں کی مشہور صنعتیں چینی، ربڑ، برتن وغیرہ کی ہیں۔
اس کے علاوہ یہاں پر کئی تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔ یہاں کی مشہور یونیورسٹی توشنگ ہے جو1946ء میں تعمیر ہوئی۔ اس کے علاوہ یہاں پر میڈیکل کالج بھی موجود ہے۔ یہاں پر بہت سے اچھے تھئیٹر اور پارک بھی موجود ہیں۔