26 مارچ 2011
وقت اشاعت: 12:35
تالن
تالن
یہ شہر اسٹونیا کا دارالحکومت ہے اور تالن Bay کے قریب فِن لینڈ کی خلیج کے پاس واقع ہے۔ یہ ایک چھوٹا سا شہر تھا جو غالبا پہلی یا دوسری صدی قبل مسیح میں تعمیرا ہوا اور گیارھویں، بارھویں صدی عیسوی تک یوں ہی رہا۔غالباً 1154 میں پہلی مرتبہ یہاں آبادی ہوئی۔
1219ء میں اس پرDeaus نے قبضہ کیا اور یہاں پر تجارت تیزی سے بڑھی۔
1285ء میں تالن نے Han Seatic لیگ میں شمولیت اختیار کی۔
بالٹک بندرگاہ اور یونیورسٹی کا اسٹیشن بھی اسی شہر میں ہے۔
مصنوعات میں مشینری بجلی کا سامان، کل پُرزے، بحری جہاز، ٹیکسٹائل، فرنیچر اہم ہیں۔
پیٹرI نے 1710ء میں تالن پر قبضہ کیا اور یہ روسی شہر برقرار رہا پھر تالن آزاد اسٹونیا کا دارالحکومت بن گیا جب اسے روس کے قبضے سے نجات ملی۔
تالن کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اوپر والا حصہ جسے اَپرٹاؤن کہتے ہیں ایک پہاڑی کی چوٹی کی عمودی ڈھلوانوں پر ایک قلعہ کے ساتھ ملحقہ ہے جب کہ لوئر والڈٹاؤن چودھویں اور سولہویں صدی کے دوران تعمیرہ کردہ حصہ ہے۔
1941-44ء تک جرمنوں نے اس پر قبضہ کئے رکھا اور شہر کو شدید نقصانات پہنچے۔ جب1991ء میں اسٹونیا نے دوبارہ آزادی کا اعلان کیا تو تالن دوبارہ اسٹونیا کا دارالحکومت بن گیا۔
جدید تالن ایک اہم تجارتی اور مچھلی رانی کا مرکز ہے ۔ علاوہ ازیں یہ ایک صنعتی علاقہ بھی ہے۔
یہاں پر بہت سے فائن آرٹس، سائنس، پولی ٹیکنیکل کالجز ہیں جو تالن اکیڈمی آف سائنس کے علاوہ اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
یہاں کے میوزیم اور تھیٹر لوگوں کی دلجوئی کے لیے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔